syria-interim-government-mohamed-al-bashir
شام میں عبوری حکومت بنانے کی ذمہ داری محمد البشیر کے سپرد
شام میں بشار الاسد کے 24 سالہ اقتدار کے خاتمے کے بعد عبوری حکومت بنانے کی ذمہ داری محمد البشیر کے سپرد کر دی گئی ہے۔
شام میں مخالف فورسز کے قبضے اور بشار الاسد کے 24 سالہ اقتدار کے خاتمے کے بعد ملک میں عوامی سطح پر جشن جاری ہے۔ ایسے میں ملک میں امن وامان کے قیام اور عبوری حکومت بنانے کے لیے سرگرمیاں بھی شروع کر دی گئی ہیں۔
عرب میڈیا کے مطابق محمد البشیر کو شام میں عبوری حکومت کی تشکیل کی ذمہ داری سونپ دی گئی ہے۔ گزشتہ روز ملٹری آپریشنز ڈیپارٹمنٹ کے کمانڈر احمد الشرع نے محمد البشیر سے ملاقات کی تھی۔
شامی میڈیا نے بھی رپورٹ کیا ہے کہ شامی مسلح حزب اختلاف کے آپریشنز کے کمانڈر احمد الشرع، وزیراعظم محمد الجلالی اور سالویشن گورنمنٹ کے سربراہ محمد البشیر کے درمیان ہونے والی ملاقات کے بعد شام میں نئی عبوری حکومت کی سربراہی محمد البشیر کریں گے۔
اس ملاقات کا مقصد اقتدار کی منتقلی کے انتظامات کا تعین کرنا اور شام کو افراتفری کی حالت میں داخل ہونے سے بچانا تھا۔
شام پر قبضہ کرنے والے باغی گروپ کا یہ بھی کہنا ہے کہ ہم پرانی انتظامیہ کو مکمل ختم نہیں کریں گے اور ان کے تجربے سے فائدہ اٹھائیں گے۔
موجودہ شامی وزیراعظم غازی جلیل کا کہنا ہے کہ کابینہ کے زیادہ تر وزرا اب بھی دمشق میں کام کررہے ہیں، اقتدار کی فوری منتقلی یقینی بنانے کیلئے زیادہ تر وزرا کام کررہے ہیں۔
اس حوالے سے یورپی یونین کا کہنا ہے کہ شام کی نئی انتظامیہ ہر قسم کی انتہا پسندی کو مسترد کردے، شامی اپوزیشن مزید تشدد سے گریز کرے شہریوں کی حفاظت یقینی بنائے۔
یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ روس میں شامی سفارتخانے پر اپوزیشن کا 3 ستاروں والا پرچم لہرا دیا گیا ہے، اس کے علاوہ شام میں امدادی ٹیمیں دمشق کی بدنام زمانہ سیڈنایا جیل میں لوگوں کو تلاش کررہی ہیں۔
No comments:
Post a Comment